لیہ گینگ ریپ: پولیس نے دو نامزد ملزمان کو گرفتار کر لیا

ملتان: پولیس نے جمعہ کے روز ایک لڑکی سے اجتماعی زیادتی کے کیس میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جسے لیہ میں خوفناک واقعہ کے دوران فلمایا گیا تھا۔
پولیس نے گینگ ریپ کیس کی تحقیقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں سات مشتبہ افراد کو نامزد کیا گیا تھا اور وہ اب تک ان میں سے دو کو گرفتار کر چکے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ’ہم نے ڈی این اے کے لیے متاثرہ کے نمونے فرانزک لیب کو بھی بھیجے ہیں‘۔
اس سے قبل بتایا گیا ہے کہ لڑکی کے والد نے مقامی پولیس سے رجوع کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ 5 اگست کو تقریباً ایک درجن ملزمان اس کی بیٹی کو تھل میڈیکل کالج کے قریب بندوق کی نوک پر نامعلوم مقام پر لے گئے، اجتماعی زیادتی کی اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا اور فوٹیج بنائی۔
لیہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے پولیس ٹیمیں تشکیل دے دیں۔
اس سے قبل اسی علاقے میں ایک ایسے ہی واقعے میں، پنجاب کے ضلع لیہ کے صدر تھانے کی حدود میں ایک گاؤں میں ایک لڑکی کو مسلح شخص نے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم، جس کی شناخت شاہد کے نام سے ہوئی ہے، متاثرہ کے گھر میں گھس گیا اور بندوق کی نوک پر اس کے ساتھ زیادتی کی۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مزید یہ کہ لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس ملزم کی گرفتاری میں جان بوجھ کر تاخیر کر رہی ہے۔ انہوں نے حکام بالا سے نوٹس لینے اور انصاف دلانے کی اپیل کی ہے۔