پنجاب پولیس نے شریف خاندان کی سیکیورٹی واپس لے لی

0

لاہور: پنجاب پولیس نے وزیر اعظم شہباز شریف کے علاوہ شریف خاندان کے دیگر افراد سے سیکیورٹی واپس لے لی ہے جو اپنے اعلان کردہ گھروں پر سیکیورٹی سے لطف اندوز ہوتے رہیں گے۔

وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر کی قیادت میں وزارت داخلہ کی جانب سے اس سلسلے میں ہدایات جاری کرنے کے بعد فورس کی واپسی عمل میں آئی۔ اس سے قبل شریف خاندان کی جاتی عمرہ اور ماڈل ٹاؤن کی رہائش گاہوں کے باہر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

وزیر داخلہ پنجاب ہاشم ڈوگر نے کہا کہ وزیر اعظم کو ان کے اعلان کردہ گھروں پر پولیس سیکیورٹی ملتی رہے گی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ’شریف خاندان کی سیکیورٹی کے لیے 500 سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے،‘ پولیس نے مزید کہا کہ عطا اللہ تارڑ اور مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماؤں سے بھی سیکیورٹی واپس لے لی گئی ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ صوبائی حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا ہے اور پولیس نے ہفتے کے روز وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللہ تارڑ کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش نہ ہونے پر ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا۔

چھاپہ جی تھری جوہر ٹاؤن لاہور میں عطا اللہ تارڑ کے گھر پر مارا گیا تاہم وہ اپنے گھر پر موجود نہیں تھے۔ ان کے گھر پر پولیس چھاپے کے دوران کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔

عطا تارڑ کو 25 مئی کو آزادی مارچ کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں پر تشدد کی تحقیقات کرنے والی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے پیغام میں عطا اللہ تارڑ نے چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے پوچھا کہ وزیر داخلہ ہاشم ڈوگر آدھی رات کے چھاپے کے ذریعے کیا ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ آزادی مارچ کے شرکاء پر تشدد کے واقعات کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔

ڈاکٹر شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ کمیٹی 25 مئی کے تشدد کے واقعات پر آئندہ چند روز میں کارروائی کا آغاز کرے گی۔

Share This News

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *