آئی ایم ایف کو خوش کرنے کے لیے 200 ارب روپے کا منی بجٹ

0

اسلام آباد: وفاقی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ تعطل کو توڑنے کے لیے 200 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کے لیے صدارتی آرڈیننس جاری کرنے کے لیے تیار ہے۔

اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ حکومت نے صدارتی آرڈیننس کے نفاذ کے ذریعے 1 سے 3 فیصد کی حد میں “فلڈ لیوی” لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

فلڈ لیوی لگانے کا فیصلہ درآمدات کو کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمدی اشیا پر 1 فیصد شرح وصول کی جا سکتی ہے، ان اشیا پر 2 فیصد لیوی عائد کی جائے گی جو لگژری آئٹمز کے زمرے میں نہیں آتیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ لگژری آئٹمز پر 3 فیصد لیوی لگ سکتی ہے۔ منی بجٹ کا اطلاق یکم فروری 2023 سے ہوگا۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جنیوا میں ہونے والے مذاکرات ’بے نتیجہ‘ رہے ہیں۔

اس سے قبل 7 جنوری کو وزیر اعظم شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔

گفتگو کے دوران وزیراعظم نے فنڈ کے پروگرام کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے اپنی حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

دسمبر 2022 میں، یہ اطلاع ملی تھی کہ حکومت پاکستان جنوری کے مہینے میں 7 بلین ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج کے تحت قرض کی قسط کی فراہمی کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو بحال کرنے کی امید رکھتی ہے۔

Share This News

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *