پی ٹی آئی کا کراچی میں نئے بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے جمعرات کو کراچی میں نئے بلدیاتی انتخابات کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ، جس میں پی پی پی نے کامیابی حاصل کی تھی، کو کالعدم قرار دیا جائے۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے مبینہ دھاندلی پر سندھ کے کراچی اور حیدر آباد ڈویژن میں حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے انتخابی ادارے کے ارکان کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی رہنما نے الزام لگایا کہ الیکشن کے دن صبح دھاندلی شروع ہوئی کیونکہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں انتخابی عملہ کو بیلٹ پیپرز پر مہر لگاتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ پولنگ اسٹیشنوں پر بیلٹنگ کا سامان بھی تاخیر سے پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ایل جی کے انتخابات میں کئی بار تاخیر ہوئی کیونکہ PDM مینڈیٹ چرانا چاہتی تھی، انہوں نے مزید کہا: “کراچی میں ایک خطرناک کھیل کھیلا گیا”۔
واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں سندھ خصوصاً کراچی اور حیدرآباد میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی تھیں۔
کراچی میں، ای سی پی کی جانب سے جاری کردہ پارٹی پوزیشن میں پاکستان پیپلز پارٹی کو بلدیاتی انتخابات کے بعد کراچی ڈویژن میں سب سے زیادہ 93 نشستوں کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔
دریں اثنا، تمام 155 یوسیوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق، پاکستان پیپلز پارٹی 98 نشستیں حاصل کر کے حیدرآباد میئر کا تقرر کرنے والی واحد سب سے بڑی جماعت بن گئی۔