امریکی ڈالر روپیہ کے مقابلے میں تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا۔

کراچی: جمعہ کو بھی امریکی ڈالر کے مقابلے روپے کی گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا کیونکہ آئی ایم ایف ڈیل اور دیگر معاشی اقدامات پر حکومت کی جانب سے وضاحت نہ ہونے کے باعث دن کے آغاز پر انٹربینک میں ڈالر 240 روپے پر ٹریڈ ہوا۔
فاریکس ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں امریکی ڈالر کی قیمت میں 0.06 روپے کا اضافہ ہوا اور 240 روپے پر ٹریڈ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بینک امریکی ڈالر 242 روپے میں فروخت کر رہے ہیں جبکہ اوپن مارکیٹ میں اس کا تبادلہ 242 سے 244 روپے کے درمیان ہو رہا ہے۔
جمعرات کو، وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے انتخاب کے بعد سیاسی غیر یقینی صورتحال اور وفاقی حکومت اور آئی ایم ایف کے معاہدے کی قسمت کے درمیان ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری رہا اور آج انٹربینک میں 3.92 روپے اضافے سے 239.94 روپے پر ٹریڈ ہوا۔
دن میں ایک موقع پر ڈالر بھی 240 روپے سے تجاوز کر گیا۔
اس سے قبل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے صرف دو دنوں میں شرح مبادلہ میں 11 روپے کی تبدیلی کو “مارکیٹ سے طے شدہ ایکسچینج ریٹ سسٹم” سے منسوب کیا تھا جس کے تحت کرنٹ اکاؤنٹ کی پوزیشن، خبریں، اور گھریلو غیر یقینی صورتحال کرنسی کے روزمرہ کے اتار چڑھاو میں حصہ ڈالتی ہے۔
اس سے قبل، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے صرف دو دنوں میں شرح مبادلہ میں 11 روپے کی تبدیلی کو “مارکیٹ سے طے شدہ ایکسچینج ریٹ سسٹم” سے منسوب کیا تھا جس کے تحت کرنٹ اکاؤنٹ کی پوزیشن، خبریں، اور گھریلو غیر یقینی صورتحال کرنسی کے روزمرہ کے اتار چڑھاو میں حصہ ڈالتی ہے۔ .
گراوٹ کو کم کرنے کی بظاہر کوشش میں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا کہ روپے کی مضبوطی کا ایک “بہتر پیمانہ” حقیقی مؤثر شرح مبادلہ ہے، جس میں ان کرنسیوں کو مدنظر رکھا جاتا ہے جن میں پاکستان افراط زر سے ایڈجسٹ شرائط میں تجارت کرتا ہے۔